Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہمدردی کی ذرا بھی ضرورت نہیں مجھے

گل فراز

ہمدردی کی ذرا بھی ضرورت نہیں مجھے

گل فراز

MORE BYگل فراز

    ہمدردی کی ذرا بھی ضرورت نہیں مجھے

    احساں کوئی اٹھانے کی عادت نہیں مجھے

    ہاں لالچی ہوں اور زیادہ کی ہے ہوس

    اتنے قلیل پر تو قناعت نہیں مجھے

    درکار تھی جو چیز وہ نا پید ہو چکی

    وافر وہی ہے جس کی ضرورت نہیں مجھے

    سب کچھ بگاڑ کے ہی نہ رکھ دوں کسے خبر

    اس کام میں ذرا بھی مہارت نہیں مجھے

    وہ بات بس عمومی رویوں کے بارے تھی

    تم سے وگرنہ کوئی شکایت نہیں مجھے

    تم ہوتے ہو تو لگتا ہے سب کچھ بھرا بھرا

    جیسے کسی بھی چیز کی قلت نہیں مجھے

    اک رائے مع دلیل یہاں پیش کرنی ہے

    مقصود ورنہ اپنی وکالت نہیں مجھے

    آرام ہی میں اتنا میں مشغول ہوں کہ اب

    ایسے فضول کاموں کی فرصت نہیں مجھے

    اندر تو خیر دور کہ فی الحال ادھر کہیں

    باہر بھی بیٹھنے کی اجازت نہیں مجھے

    ہر کام کرتا ہوں بڑے آرام سے میں گلؔ

    اور اس معاملے میں تو عجلت نہیں مجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے