ہمیں آج تک اجنبی جانتے ہیں
ہمیں آج تک اجنبی جانتے ہیں
وہ جن کو ہم اپنا ولی جانتے ہیں
نہیں ہے جنہیں کچھ پتا ظرف کیا ہے
سمندر کو بھی وہ ندی جانتے ہیں
جو ہیں محتسب خود ہی اپنے عمل کے
وہی لوگ اپنی خودی جانتے ہیں
تصنع تکبر سے جو بھی بچا ہے
اسے ہم بھلا آدمی جانتے ہیں
ہے امن و سکوں بس انہیں کا مقدر
جو دنیا کو اک عارضی جانتے ہیں
ملا کرتی ہے اس کو اک روز منزل
جو اپنی ہی ساری کمی جانتے ہیں
زباں پر سدا حق ہی رکھتے ہیں رہبرؔ
خموشی کو ہم بے بسی جانتے ہیں
- کتاب : آؤروشنی کرلیں (Pg. 39)
- Author : رہبر پرتاپ گڑھی
- مطبع : مکتبہ احسان لکھنؤ (2023)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.