ہمیں بھی کام بہت ہے خزانے سے اس کے
ہمیں بھی کام بہت ہے خزانے سے اس کے
ذرا یہ لوگ تو اٹھیں سرہانے سے اس کے
یہی نہ ہو کہ توجہ ہٹا لے وہ اپنی
زیادہ دیر نہ بچنا نشانے سے اس کے
وہ مجھ سے تازہ محبت پہ راضی ہے لیکن
اصول اب بھی وہی ہیں پرانے سے اس کے
وہ تیر اتنی رعایت کبھی نہیں دیتا
یہ زخم لگتا نہیں ہے گھرانے سے اس کے
وہ چڑھ رہا تھا جدائی کی سیڑھیاں خرمؔ
سرک رہا تھا مرا ہاتھ شانے سے اس کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.