ہمیں فرصت انہیں فرصت نہیں ہے
ہمیں فرصت انہیں فرصت نہیں ہے
وصال یار کی صورت نہیں ہے
رہا برسوں سے اپنا گھر سمجھ کر
قفس سے کیوں کہوں الفت نہیں ہے
نگاہیں پھیر لو نظریں تمہاری
نظر بدلے مری عادت نہیں ہے
ہوس میں زر کی اتنی بے حیائی
نمک روٹی میں کیا راحت نہیں ہے
نہ بچوں میں رہی عزت بڑوں کی
بزرگوں میں بھی وہ شفقت نہیں ہے
رہوں گا خاک پہ کہ خاک کا ہوں
فلک پر اڑنے کی حاجت نہیں ہے
اچانک راہ میں رک کر وہ بولے
ہمیں منزل کی اب چاہت نہیں ہے
خبر اوروں سے ہی مونسؔ کی لے لو
تمہیں ملنے کی گر مہلت نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.