ہمیں ہارا نہیں سمجھو کہ ہم دلگیر آئے ہیں
ہمیں ہارا نہیں سمجھو کہ ہم دلگیر آئے ہیں
کمانیں تھیں کہیں پر اور کہیں سے تیر آئے ہیں
نظر بھر دیکھ لو ہم آج تکمیل تمنا میں
تمہارے رو بہ رو پہنے ہوئے زنجیر آئے ہیں
یہ سر حاضر ہے میرا گر سلامت آپ رہ جائیں
وگرنہ مفت ہاتھوں میں لئے شمشیر آئے ہیں
الٰہی دے ہمیں نصرت کہ ہم تیرے بھروسے پر
زباں پر آج رکھ کر نعرۂ تکبیر آئے ہیں
جہاں پر آگ برسائی تھی تم نے آسمانوں سے
اسی بستی میں ہم کر کے نئی تعمیر آئے ہیں
سیاہی دل کی مٹ جائے گی قبلہ دیکھ لیجے ہم
لبوں پر مسکراہٹ کی لیے جاگیر آئے ہیں
ہر اک لہجہ سوالی ہے ابھی تک بزم میں تشنہؔ
گماں ہوتا ہے جیسے لکھنؤ میں میرؔ آئے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.