ہمیں حسین بہت لگ رہے ہو پیارے تم
ہمیں حسین بہت لگ رہے ہو پیارے تم
خدا کرے کہ بنو ہم سفر ہمارے تم
کبھی جو وقت برا زندگی میں آ جائے
رہوں سہارے تمہارے مرے سہارے تم
یہی دعا ہے مرے دوست عمر رفتہ میں
خدا کرے نہ اٹھاؤ کبھی خسارے تم
ہوئے ہو برف کے مانند آج کیوں بولو
اسی جہاں میں رہے ہو کبھی شرارے تم
پھبیں گے کیسے بتاؤ ہمارے حجرے میں
فلک سے توڑ کے لائے ہو جو ستارے تم
گیا یہ وقت تو پھر لوٹ کے نہ آئے گا
سمجھ بھی جاؤ میاں وقت کے اشارے تم
میاں ستائے نہ تا عمر تم کو ناکامی
کرو نہ کام کوئی تاجؔ بن وچارے تم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.