ہمیں جب احساس زندگی تھا تو دل میں اک خواہش نمو تھی
ہمیں جب احساس زندگی تھا تو دل میں اک خواہش نمو تھی
سید مظفر احمد ضیا
MORE BYسید مظفر احمد ضیا
ہمیں جب احساس زندگی تھا تو دل میں اک خواہش نمو تھی
عجیب نکھرا ہوا تھا عالم حسین دنیائے رنگ و بو تھی
کہیں پہ تھی رنگ و بو کی کثرت کہیں پہ تقسیم رنگ و بو تھی
تلاش تھی ماسوا کی مجھ کو انہیں خود اپنی ہی جستجو تھی
نشاط انگیز تھیں ہوائیں سرور افروز تھیں فضائیں
شعور تھا اور یاد تیری نظر تھی اور تیری جستجو تھی
دیار نو میں اگر ہمارا وقار قائم نہیں تو کیا ہے
کبھی ہمارا بھی مرتبہ تھا کبھی ہماری بھی آبرو تھی
شفق کے سیلاب میں نہا کر کبھی جو ابھرے حسین ساغر
تو میکدے کی نشاط پرور فضا میں آواز ہاؤ ہو تھی
ہر اک نظر میں جمال تیرا ہر اک قدم پہ خیال تیرا
کہ آب و گل کے جہاں میں اب تک تلاش تیری ہی چار سو تھی
ترے تصور کا لمحہ لمحہ ضیاؔ کی تسکین دل کا باعث
کہ اس کی دنیا میں کچھ نہیں تھا بس ایک تیری ہی آرزو تھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.