ہمیں جو شوق تھا اچھائیوں کا
ہمیں جو شوق تھا اچھائیوں کا
وہی باعث بنا رسوائیوں کا
میں دل کو دفن کر آیا وہیں پر
جہاں کل شور تھا شہنائیوں کا
فقط اس واسطے خاموش تھے ہم
ہمیں ڈر تھا تری رسوائیوں کا
میری الجھن کے آگے سرنگوں ہیں
وہ جن کو زعم تھا دانائیوں کا
جسے دیکھو وہ دھوکا دے رہا ہے
تمہارا شہر ہے ہرجائیوں کا
نہ چھوڑیں گے کبھی تم کو اکیلا
ہمیں احساس ہے تنہائیوں کا
وہ اب مہنگائی پر خاموش کیوں ہیں
جنہیں غم تھا بہت مہنگائیوں کا
اسے حاکم بنایا جا رہا ہے
جو کل سردار تھا بلوائیوں کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.