Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہمیں جو شوق تھا اچھائیوں کا

فاضل فیض بھوپالی

ہمیں جو شوق تھا اچھائیوں کا

فاضل فیض بھوپالی

MORE BYفاضل فیض بھوپالی

    ہمیں جو شوق تھا اچھائیوں کا

    وہی باعث بنا رسوائیوں کا

    میں دل کو دفن کر آیا وہیں پر

    جہاں کل شور تھا شہنائیوں کا

    فقط اس واسطے خاموش تھے ہم

    ہمیں ڈر تھا تری رسوائیوں کا

    میری الجھن کے آگے سرنگوں ہیں

    وہ جن کو زعم تھا دانائیوں کا

    جسے دیکھو وہ دھوکا دے رہا ہے

    تمہارا شہر ہے ہرجائیوں کا

    نہ چھوڑیں گے کبھی تم کو اکیلا

    ہمیں احساس ہے تنہائیوں کا

    وہ اب مہنگائی پر خاموش کیوں ہیں

    جنہیں غم تھا بہت مہنگائیوں کا

    اسے حاکم بنایا جا رہا ہے

    جو کل سردار تھا بلوائیوں کا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے