ہمیں خود کو بچانا بھی نہیں ہے
دلچسپ معلومات
شمس الرحمن فاروقی کی غزل سے متاثر ہو کر
ہمیں خود کو بچانا بھی نہیں ہے
مگر یوں ہی مٹانا بھی نہیں ہے
نیا اپنا فسانہ بھی نہیں ہے
مگر اتنا پرانا بھی نہیں ہے
نہیں یادوں میں اس کی دل جلانا
مگر یکسر بھلانا بھی نہیں ہے
بھٹکنا تو نہیں ہے ہم کو لیکن
بنانا آشیانہ بھی نہیں ہے
نہیں کچھ لینا دینا زندگی سے
مگر اس کو گنوانا بھی نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.