ہمیں کیا خبر ہے کہاں چھوڑ آئے
ہمیں کیا خبر ہے کہاں چھوڑ آئے
بہت پیچھے ہم کارواں چھوڑ آئے
ہمیں تو نے بخشے تھے غم کے اندھیرے
اندھیروں میں ہم کہکشاں چھوڑ آئے
ازل سے طبیعت تھی آوارہ اپنی
زمیں کے لیے آسماں چھوڑ آئے
زمانہ ہمیں بھول پائے گا کیسے
ہر اک دل میں درد نہاں چھوڑ آئے
بلایا ہے تم نے تو عزت بھی رکھنا
پس پشت سارا جہاں چھوڑ آئے
مجیدؔ اپنے دامن میں کانٹے سجا کر
تمہارے لیے گلستاں چھوڑ آئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.