ہمیں لکھا بھی اگر حاشیے میں رکھا گیا
ہمیں لکھا بھی اگر حاشیے میں رکھا گیا
نظر نہ آئے جو اس زاویے میں رکھا گیا
ترے نصیب میں منزل کبھی نہ آئے گی
سفر تمام طرح دائرے میں رکھا گیا
ہوا کو یہ بھی بتایا کہ روشنی ہے کہاں
چراغ کو بھی ترے راستے میں رکھا گیا
انا کے نام پہ جب بن گیا صنم خانہ
خدا کو لا کے وہاں بت کدے میں رکھا گیا
ہوا یہ حال کہ بے حال ہو گئے ہم تو
بہ نام عشق عجب مرحلے میں رکھا گیا
عجیب ساعت دیدار تھی نگاہوں میں
سجا کے حیرتوں کو آئنے میں رکھا گیا
کوئی بیان دیا نہ کوئی صفائی دی
ہمارا نام مگر فیصلے میں رکھا گیا
- کتاب : ردائے ہجر (Pg. 132)
- Author : تسنیم عابدی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.