Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہمیں موسموں کا شعور ہے ہمیں نا سمجھ نہ خیال کر

اطہر ضیائی

ہمیں موسموں کا شعور ہے ہمیں نا سمجھ نہ خیال کر

اطہر ضیائی

MORE BYاطہر ضیائی

    ہمیں موسموں کا شعور ہے ہمیں نا سمجھ نہ خیال کر

    تو نوید فصل بہار دے نہ لہو فضا میں اچھال کر

    کبھی اپنے طائر شوق کو نہ اسیر دام خیال کر

    کبھی گفتگوئے فراق کر کبھی جستجوئے وصال کر

    نہ خرد کو صرف نشاط کر نہ جنوں کو وقف ملال کر

    کوئی سحر کار ہنر دکھا کوئی سعی کسب کمال کر

    نہ حکایت شب و روز کہہ نہ شکایت مہ و سال کر

    نہ کسی کو واقف درد کر نہ کسی کو شامل حال کر

    سر بزم ہو جو سخن سرا کہے حرف حرف سنبھال کر

    نہ کسی کو تلخ جواب دے نہ کسی سے تند سوال کر

    میں انہیں قبول نہیں مگر مرے ہم سفیر یہ سوچ لیں

    کہ پھر ان کے پاس رہے گا کیا مجھے گلستاں سے نکال کر

    وہ تری غنا کا مطالبہ کہ فراخ دست عطا رہے

    یہ تری انا کا معاملہ نہ دراز دست سوال کر

    مرا دل نہیں مرا مسئلہ کہ ہے اب یہ آپ کا آئنہ

    اسے احتیاط سے دیکھنا اسے توڑنا تو سنبھال کر

    میں امیر ملک طرب نہیں مجھے جام جم کی طلب نہیں

    مری اصل ہے اسی خاک سے مجھے پیش جام سفال کر

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے