ہمیں مٹا کے زندگی عذاب زندگی نہ ہو
ہمیں مٹا کے زندگی عذاب زندگی نہ ہو
عبدالقیوم زکی اورنگ آبادی
MORE BYعبدالقیوم زکی اورنگ آبادی
ہمیں مٹا کے زندگی عذاب زندگی نہ ہو
ہماری خاک میں نہیب صاعقہ چھپی نہ ہو
ملال ہی میں ہے خوشی فراق میں وصال ہے
خوشی نہ ہو تو غم نہ ہو جو غم نہ ہو خوشی نہ ہو
نہ دیکھ لطف زندگی مآل زندگی بھی دیکھ
یہ زندگی حقیقتاً فریب زندگی نہ ہو
بڑھی ہوئی ہیں دہر میں ستم کی بے پناہیاں
کہیں اس انقلاب کو ہوا کسی نے دی نہ ہو
شرار و شعلہ کو تو کیوں سمجھ رہا ہے لالہ زار
نمود زندگی تری سراب زندگی نہ ہو
ہماری تلخ کامیاں بڑھیں تو کچھ بھی غم نہیں
مگر یہ خوف ہے کہیں تمہیں بھی بیکلی نہ ہو
حوادث زمانہ سے کبھی نہ خوف کر ذکیؔ
جو آج تجھ کو غم نہ ہو تو کل تجھے خوشی نہ ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.