Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہمیں نایافت لمحوں سے مفر ہوتا نہ گھر لٹتا

خمار قریشی

ہمیں نایافت لمحوں سے مفر ہوتا نہ گھر لٹتا

خمار قریشی

MORE BYخمار قریشی

    ہمیں نایافت لمحوں سے مفر ہوتا نہ گھر لٹتا

    کہ پہلی برف باری میں کہاں زاد سفر لٹتا

    کبھی وہ بر سر پیکار رہتا آپ اپنے سے

    کبھی وہ دوسروں سے دو بہ دو زیر و زبر لٹتا

    تمہیں اس بات کا احساس تو ہوتا ہزیمت پر

    ستارے ٹوٹ کر گرتے اگر خواب سحر لٹتا

    یہ دیوار و در و محراب و منبر ہیچ ہیں پھر بھی

    ہمہ عالم کو لٹنا ہے مگر تو بام پر لٹتا

    تری اونچائیوں نے قد کو چھوٹا کر دیا سب کے

    تجھے لٹنا تھا وسعت میں اگر بے بال و پر لٹتا

    کوئی آواز پیچھے کی طرف مڑنے کو کہتی ہے

    مرے بازو قلم ہوتے مرے قدموں پہ سر لٹتا

    ترے دکھ کی گواہی چاند تارے بھی نہیں دیتے

    کہ دن بھر یوں پڑا سوتا نہ ایسے رات بھر لٹتا

    غزل لطف و اثر پا کر بہ طرز میرؔ رقصاں ہے

    چلو برپا کریں محفل چلو دیکھیں شرر لٹتا

    خمارؔ ایسے سفر میں آنکھ چھن جاتی تو اچھا تھا

    کہیں شاخوں کا سودا اور کہیں دیکھا شجر لٹتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے