ہمیں پتہ ہے کہ پرچہ برا نہیں آیا
ہمیں پتہ ہے کہ پرچہ برا نہیں آیا
مگر تمہارا پڑھایا ہوا نہیں آیا
کسی کے حال پہ ہنسنے گیا تھا محفل میں
مگر میں لوٹ کے ہنستا ہوا نہیں آیا
میں شرمسار کہ پھر دیر ہو گئی مجھ کو
وہ سوچتا ہے کہ اچھا ہوا نہیں آیا
ہماری چیخ نے اک بھیڑ تو اکٹھا کی
مگر ہمارا پکارا ہوا نہیں آیا
تری طرح نہیں آسان واپسی میری
میں راستوں کو سمجھتا ہوا نہیں آیا
چنی وہ بس کہ زیادہ تھیں لڑکیاں جس میں
بچھڑ کے تجھ سے میں روتا ہوا نہیں آیا
- کتاب : دکھ نئے کپڑے بدل کر (Pg. 48)
- Author :شارق کیفی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.