ہمیں تقسیم کرنے کا ہنر ان پر نرالا ہے
ہمیں تقسیم کرنے کا ہنر ان پر نرالا ہے
مگر ان کو ہرانے کا ارادہ ہم نے پالا ہے
زمانے بھر کے رنج و غم کبھی مجھ کو دئے اس نے
کبھی جب لڑکھڑایا تو مجھے بڑھ کر سنبھالا ہے
مکھوٹے وہ سدا جھوٹے لگا کر ہم سے ہے ملتا
بہت شاطر پڑوسی ہے جنم سے دیکھا بھالا ہے
کیا جو بزم میں ذکر وفا ان کی تو وہ بولے
نہیں جو مدعا اس بات کو پھر کیوں اچھالا ہے
کسی سے قرض لے کر شہر کو پھر جائے گا ہریاؔ
عدالت نے جو اس کا فیصلہ ہی کل پہ ٹالا ہے
بکے ہیں لوگ دینے کو گواہی جھوٹ کے حق میں
مگر سچ جانتے ہیں جو انہیں کے منہ پہ تالا ہے
برائی ختم کرنے کو بروں کا ہاتھ بھی تھاما
اثرؔ کانٹے سے ہم نے پاؤں کا کانٹا نکالا ہے
- کتاب : Rang Sapno ke (Pg. 109)
- Author : Pramod Sharma 'Asar'
- مطبع : Amrit Parkashan (2016)
- اشاعت : 2016
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.