ہمیں تو دیکھنا ہے ہمت و جرأت کہاں تک ہے
ہمیں تو دیکھنا ہے ہمت و جرأت کہاں تک ہے
ہماری زندگی ورنہ فقط ضبط فغاں تک ہے
جنون عشق میں آہ و فغاں شکوہ گلہ کیسا
اگر ہے بھی تو وہ آخر ہمارے مہرباں تک ہے
جنوں کی وسعتوں کا کوئی اندازہ نہ کر پایا
رسائی عقل انساں کی فقط سود و زیاں تک ہے
قدم چلنے سے قاصر ہیں اندھیری رات ہے سر پر
بتا دے کاش یہ کوئی مجھے چلنا کہاں تک ہے
کسی بھی آستاں پر اب خودی جانے نہیں دیتی
ہماری التجا تو مالک کون و مکاں تک ہے
ہمیشہ اہل دل ہی وقت کے دھارے بدلتے ہیں
جو بزدل ہیں رسائی ان کی بس آہ و فغاں تک ہے
پس مردن کوئی بھی نام تک ان کا نہیں لیتا
جو سمجھے تھے ہمارا تذکرہ رہتے جہاں تک ہے
بہار گلستاں تو ہے خدا کے ہاتھ اے لاغرؔ
بس اک فرض نگہبانی نگاہ باغباں تک ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.