Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہمیں تو ایک ہی چہرہ دکھائی دیتا ہے

رئیس اختر

ہمیں تو ایک ہی چہرہ دکھائی دیتا ہے

رئیس اختر

MORE BYرئیس اختر

    ہمیں تو ایک ہی چہرہ دکھائی دیتا ہے

    جسے بھی دیکھیے اپنا دکھائی دیتا ہے

    یہ کس نے ایسے اجالوں کی آرزو کی تھی

    ہر ایک گھر یہاں جلتا دکھائی دیتا ہے

    نئی سحر نے اجالے جنم دئے ہیں مگر

    یہ خواب پھر بھی ادھورا دکھائی دیتا ہے

    یہاں جو بانٹتا پھرتا ہے تشنگی کا بھرم

    مجھے تو خود بھی وہ پیاسا دکھائی دیتا ہے

    تلاش ہے مجھے اس مہرباں کی مدت سے

    جو محفلوں میں بھی تنہا دکھائی دیتا ہے

    دھواں ہے جلتے ہوئے گھر سلگتے نظارہ

    میں کیا بتاؤں کہ کیا کیا دکھائی دیتا ہے

    اسے بھی کیجیے اپنے گروہ میں شامل

    یہ شخص اپنے ہی جیسا دکھائی دیتا ہے

    یہ کیسی آگ میں ہم لوگ جل رہے ہیں رئیسؔ

    ہر اک وجود پگھلتا دکھائی دیتا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے