ہمیں تو گوشہ نشیں اور جہاں بھی ہونا ہے
ہمیں تو گوشہ نشیں اور جہاں بھی ہونا ہے
یہاں بھی ہونا ہے ہم کو وہاں بھی ہونا ہے
نشان بھی ہے لگانا نشاں بھی ہونا ہے
مکاں میں رہتے ہوئے لا مکاں بھی ہونا ہے
اس احتیاط سے کرنا ہے زندگی اپنی
اکیلا چلنا ہے اور کارواں بھی ہونا ہے
زمیں میں رکھتے ہیں پیوست اپنی دنیا کو
زمیں پہ رہتے ہوئے آسماں بھی ہونا ہے
اک ایسی قید بھی اب خود پہ یوں لگانی ہے
زبان رکھتے ہوئے بے زباں بھی ہونا ہے
- کتاب : سخن دریا (Pg. 102)
- Author : عبید الرحمن
- مطبع : عرشیہ پبلی کیشن
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.