Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہمیں تو خوابوں کی وادیوں میں حیات کو ہے تمام کرنا

ظفر سنبھلی

ہمیں تو خوابوں کی وادیوں میں حیات کو ہے تمام کرنا

ظفر سنبھلی

MORE BYظفر سنبھلی

    ہمیں تو خوابوں کی وادیوں میں حیات کو ہے تمام کرنا

    تمہاری یادوں میں صبح کرنا تمہاری یادوں میں شام کرنا

    بھلانے والے کا یاد آنا ستم نہیں ہے تو اور کیا ہے

    کہ خود تو عشرت کی نیند سونا ہماری نیندیں حرام کرنا

    بنا کے اپنا بدلنے والے ہے یاد ہم کو بھی وہ زمانہ

    تپاک سے تیرا ہم سے ملنا وہ تیرا ہنس کر کلام کرنا

    مرا مقدر ہے نا مرادی میں غم کا خوگر میں غم کا عادی

    تجھے بھی گر کوئی غم ملے تو اسے بھی میرے ہی نام کرنا

    بچھڑ کے بھی اس سے رابطہ ہے یہ سلسلہ ہے یہ مشغلہ ہے

    اسی کی یادوں میں کھوئے رہنا خیال میں صبح و شام کرنا

    مرے فسانے کا وہ ہے عنواں یہ بات اب اس پہ منحصر ہے

    مری محبت کا یہ فسانہ تمام یا ناتمام کرنا

    ہیں میکدے میں سبھی برابر یہ بات اچھی نہیں ہے ساقی

    کسی کو جام شراب دینا کسی کو محروم جام کرنا

    مرے نشیمن کا یہ چمن اب نہ جانے کیوں تنگ ہو گیا ہے

    اسی چمن کو سکھایا میں نے بہار کا احترام کرنا

    قفس سے چھٹ کر اسیر جس دم چمن میں آئے تو حال یہ تھا

    کبھی نشیمن کے بوسے لینا کبھی گلوں سے کلام کرنا

    میں ترک الفت تو تم سے کر لوں مگر مری شرط صرف یہ ہے

    کبھی نظر سے گرا نہ دینا کبھی نہ یہ بات عام کرنا

    ظفرؔ تری داستان غم میں بس ایک لفظ وفا ہے کافی

    یہ داستاں جب سنائی جائے تو اس کو حرف تمام کرنا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے