ہمیں تو صرف یہی اک خوشی ہے تھوڑی بہت
ہمیں تو صرف یہی اک خوشی ہے تھوڑی بہت
ہماری اس سے جو وابستگی ہے تھوڑی بہت
اس اک امید پہ ساگر اسے پکارے گا
ندی میں اب بھی روانی بچی ہے تھوڑی بہت
جسے تم عشق سمجھنے لگے ہو عجلت میں
وہ کچھ نہیں ہے فقط دوستی ہے تھوڑی بہت
ہمارے حال سے واقف کرائے گی اس کو
جو ایک کھڑکی ابھی تک کھلی ہے تھوڑی بہت
پلٹ بھی آؤ ہے انتم پڑاؤ عمر کا یہ
کہ اب یہ زندگی باقی بچی ہے تھوڑی بہت
تمہارے جانے سے یہ بھی نہ ختم ہو جائے
جو شہر دل میں ابھی روشنی ہے تھوڑی بہت
چلا گیا ہے وہ سورج پر اس خیال کی دھوپ
ہمارے صحن میں اب بھی کھلی ہے تھوڑی بہت
کھلا یہ ہم پہ تری محفلوں سے آتے ہوئے
اداسی دل میں جگہ کر چکی ہے تھوڑی بہت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.