ہمیں یہ عشق حجابی بنا کے رکھنا ہے
ہمیں یہ عشق حجابی بنا کے رکھنا ہے
بدن کی بھوک سے دوری بنا کے رکھنا ہے
ذرا سی بات تھی اور اس نے توڑ دی تختی
وہ کہہ رہا ہے اداسی بنا کے رکھنا ہے
نہ جانے کون سے لمحے میں تھام لے ہم کو
ہمیں تو خود کو ہتھیلی بنا کے رکھنا ہے
حقوق سب کے نبھانے ہیں ہم کو دنیا میں
ہمیں تو ماں کو بھی رانی بنا کے رکھنا ہے
ہماری جنگ ہے اپنوں سے رو نہیں سکتے
ہمیں ان آنکھوں کو ضدی بنا کے رکھنا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.