ہمیشہ بیت وفا کا طواف میں نے کیا
ہمیشہ بیت وفا کا طواف میں نے کیا
خطا ادھر سے ہوئی اعتراف میں نے کیا
مرا ضمیر ہے منصف مجھے سزا دے گا
صداقتوں سے اگر انحراف میں نے کیا
دکھا کے لوگوں کو آئینہ کیا ملا مجھ کو
تمام شہر کو اپنے خلاف میں نے کیا
سزا نہ دے کے سبق دے دیا ستمگر کو
خوشی کی بات ہے اس کو معاف میں نے کیا
مرا مزاج نہیں ہاں میں ہاں ملانے کا
غلط تھی بات تری اختلاف میں نے کیا
مری خوشی کا وہ قاتل تھا باوجود اس کے
شفیقؔ اس کو بھی دل سے معاف میں نے کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.