ہمیشہ چاہ تھی جس کو مری غلامی کی
ہمیشہ چاہ تھی جس کو مری غلامی کی
خوشی نہیں ہے اسے میری تیز گامی کی
تمام شہر میں اس بد نظر کے چرچے تھے
میں قسمیں کھاتی رہی جس کی نیک نامی کی
وہ ساتھ ہو کے بھی مجھ سے ہمیشہ دور رہا
اسے خبر ہی نہ تھی میری تشنہ کامی کی
وہ اس خرابے کے سب سے بڑے کھلاڑی ہیں
جنہیں شکایتیں رہتی ہیں بد نظامی کی
میں اس لئے بھی ترا اعتبار کر نہ سکی
مجھے امید تھی تجھ سے نمک حرامی کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.