ہمیشہ دھوپ دیکھی سائباں میں
ہمیشہ دھوپ دیکھی سائباں میں
ہے تلخی اس لیے میرے بیاں میں
رہے نقش قدم میرے نمایاں
ہوا شامل میں جب سے کارواں میں
الٰہی خیر ہو اب گلستاں کی
بہاریں آ رہی ہیں گلستاں میں
ہوئے ہیں منجمد جب سے عناصر
ہیں تب سے مبتلا ہم امتحاں میں
اندھیروں کے مکینوں سے یہ کہہ دو
اجالے ہیں شررؔ کی داستاں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.