ہمیشہ دور رہ کر بھی ہمیشہ پاس ہوتا ہے
ہمیشہ دور رہ کر بھی ہمیشہ پاس ہوتا ہے
محبت میں کوئی اک شخص کتنا خاص ہوتا ہے
کسی سے دل ہی دل میں روٹھنا پھر خود ہی من جانا
گماں اس پر کہ شاید اس کو بھی احساس ہوتا ہے
کسی کے ساتھ رہنا اور وہ بھی اجنبی بن کر
کسی کو کیا پتا کتنا بڑا بن باس ہوتا ہے
بکھرتا جاتا ہے ہر سو مہکتا مشک بو لہجہ
خدا معلوم کب تک بر سر قرطاس ہوتا ہے
سنا ہے لوگ اس صحرا میں بھی سیراب ہوتے ہیں
وہی صحرا جو شاید آپ اپنی پیاس ہوتا ہے
یہ ہم ہی ہیں جو آ جاتے ہیں باتوں میں زمانے کی
زمانے بھر کی باتوں پر کسے وشواس ہوتا ہے
یہ مستی ہے جنون عشق کی طاری ہے جو مجھ پر
یہ کس نے کہہ دیا ہر شخص ہی رقاص ہوتا ہے
وہ رعنائی ہی رعنائی ہے زیبا اس کو یکتائی
کہ جس کا ذکر مثل سورۂ اخلاص ہوتا ہے
یہ کیسی مرگ آسا چپ لگی ہے آج کل سیماؔ
سنا تھا درد کا لہجہ بڑا حساس ہوتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.