Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہمیشہ ہی رہا اونچا جھکا ہرگز نہ سر برسوں

حمید دلکش کھنڈوی

ہمیشہ ہی رہا اونچا جھکا ہرگز نہ سر برسوں

حمید دلکش کھنڈوی

MORE BYحمید دلکش کھنڈوی

    ہمیشہ ہی رہا اونچا جھکا ہرگز نہ سر برسوں

    رہا بیگم کے آگے اور ہی عالم دگر برسوں

    بہت دن ہو گئے بیگم نے مجھ کو لات ماری تھی

    بس اس اک لات کے صدقے رہی ٹیڑھی کمر برسوں

    وہ دونوں چاہتے تھے ان کا گھر داماد بن جاؤں

    پٹاتے ہی رہے مجھ کو مری ساس اور سسر برسوں

    کرائی خوب مالش خوب اپنے پاؤں دبوائے

    مگر استاد نے بخشا نہیں اپنا ہنر برسوں

    بڑھاپے میں جو شادی کی تو راتیں کھانستے گزریں

    رہے ہم ان کے باڈی گارڈ بن کر با خبر برسوں

    خدا کی دین تو دیکھو ہوئے ہر سال ہی بچے

    لنگوٹی چھوڑ آتے تھے نہیں جاتے تھے گھر برسوں

    پروف اپنی محبت کا دیا ہے ہم نے یوں دلکشؔ

    شگر وائف کو تھی ہم نے نہیں کھائی شکر برسوں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے