Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہمیشہ کی طرح بانہیں مری پتوار کرنے کا

خاور جیلانی

ہمیشہ کی طرح بانہیں مری پتوار کرنے کا

خاور جیلانی

MORE BYخاور جیلانی

    ہمیشہ کی طرح بانہیں مری پتوار کرنے کا

    کیا ہے فیصلہ ناؤ نے دریا پار کرنے کا

    وہی ہے مشغلہ صدیوں پرانا آج بھی اپنا

    زمیں پر بوجھ ہونے آسماں کو بار کرنے کا

    سفر کا مرحلہ تو بعد میں محل نظر ہوگا

    ابھی تو مدعا ہے راستہ پر خار کرنے کا

    تعلق ٹوٹتا جاتا ہے اپنے آپ سے میرا

    توسط بن رہی ہے آگہی بیزار کرنے کا

    مجھے رکھتی ہے مشکل روزمرہ کی سہولت میں

    مرا معمول ہے آسانیاں دشوار کرنے کا

    تمدن کو ہوا دیتی ہے آشفتہ سری میری

    مجھے تعمیر کرتا ہے جنوں مسمار کرنے کا

    کہاں تک اور جانے آزماتی جائے گی مجھ پر

    ہنر جو جانتی ہے شاعری بے کار کرنے کا

    وہ کچھ سے کچھ بنا ڈالے گا تسلیمات کے معنی

    سلیقہ آ گیا اس کو اگر انکار کرنے کا

    نہ جانے سوچ کر سورج نے کیا شب کی قلمرو پر

    ارادہ ملتوی ہی کر دیا یلغار کرنے کا

    مأخذ :
    • کتاب : namood (Pg. 151)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے