ہمیشہ موسم گل ہائے تر نہیں رہتا
ہمیشہ موسم گل ہائے تر نہیں رہتا
تمام عمر کوئی ہم سفر نہیں رہتا
جنون عشق میں کیا تیرا گھر تلاش کروں
مری نگاہ میں خود میرا گھر نہیں رہتا
عجیب رابطہ حسن و عشق ہے جس میں
خیال سایۂ دیوار و در نہیں رہتا
یہ اور بات کہ تیری خبر نہ ہو مجھ کو
مگر میں خود سے کبھی بے خبر نہیں رہتا
بتا رہا ہے یہ میرا مشاہدہ مجھ کو
رفاقتوں کا شجر بے ثمر نہیں رہتا
ہمارے پیش نظر آئنہ تو رہتے ہیں
مگر نگاہ میں آئینہ گر نہیں رہتا
جو اعتبار کی حد سے گزر گیا اخترؔ
کسی نظر میں بھی وہ معتبر نہیں رہتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.