ہمیں ہیں وہ کہ جنہیں بام و در سے رغبت تھی
ہمیں ہیں وہ کہ جنہیں بام و در سے رغبت تھی
کہ در بدر بھی اگر تھے تو گھر سے رغبت تھی
ہم اپنے حال دگر گوں کی اب خبر کیا دیں
خبر یہی ہے کہ اک بے خبر سے رغبت تھی
جبیں پہ خاک ندامت سجائے پھرتے ہیں
کہ رقص شعلہ سرو و شرر سے رغبت تھی
شکستہ پا ہی نہیں ہم شکستہ خواب بھی ہیں
کہ قافلے سے فضائے سفر سے رغبت تھی
اب ایک منزل آخر کے منتظر ہیں ہم
وہ دن بھی تھے کہ کسی رہ گزر سے رغبت تھی
دھلی دھلائی ہوئی زندگی کو کیا معلوم
کہ اک چکور کو داغ قمر سے رغبت تھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.