ہمیں جیسے بنا پتوار دریا پار کرتے ہیں
ہمیں جیسے بنا پتوار دریا پار کرتے ہیں
وہ کیا موجوں سے ٹکرائیں گے جو پانی سے ڈرتے ہیں
انہیں کو اے وطن کیوں حاشیے پہ رکھا جاتا ہے
تری صورت میں جو خون جگر سے رنگ بھرتے ہیں
اگر زندہ ہی رہنا ہے تو رہئے اپنی شرطوں پر
کہ خودداری سے خالی لوگ سو سو بار مرتے ہیں
غنیمت ہے بچا رکھا ہے ہم نے رنگ و خوشبو کو
کہ ہم وہ پھول ہیں جو روز شعلوں سے گزرتے ہیں
بشرؔ سچ بولنے والوں کو کوئی کیا ڈرائے گا
جو ڈرتے ہیں خدا سے وہ کہاں دنیا سے ڈرتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.