ہمیں کو بھول گئے آپ کے بھی کیا کہنے
ہمیں کو بھول گئے آپ کے بھی کیا کہنے
یقیں کو بھول گئے آپ کے بھی کیا کہنے
مرے خیال کو چوری کیا کیا سو کیا
زمیں کو بھول گئے آپ کے بھی کیا کہنے
مکاں بناتے رہے بام و در سجاتے رہے
مکیں کو بھول گئے آپ کے بھی کیا کہنے
اسیر عام سے چہرے کے ہو کے بیٹھے ہیں
حسیں کو بھول گئے آپ کے بھی کیا کہنے
بجا کہ ہاتھ کو تھاما بجا لیا بوسہ
جبیں کو بھول گئے آپ کے بھی کیا کہنے
تھا ذکر مجھ کو بھلانے کا ہاں ہی بول دیا
نہیں کو بھول گئے آپ کے بھی کیا کہنے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.