Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہمیں نہیں غم و آلام کے ستائے ہوئے

ساحر لکھنوی

ہمیں نہیں غم و آلام کے ستائے ہوئے

ساحر لکھنوی

MORE BYساحر لکھنوی

    ہمیں نہیں غم و آلام کے ستائے ہوئے

    ہر ایک شخص کوئی درد ہے چھپائے ہوئے

    تمہیں کو یارو مبارک ہوں ساغر و مینا

    وہ دن گئے تھے جو ہم میکدہ سجائے ہوئے

    سبھی کو چاہئے ساقی کی ملتفت نظریں

    مگر ہے ساقیٔ دوراں نظر چھپائے ہوئے

    بڑے جتن سے جنہیں منتخب کیا ہم نے

    وہی سرے سے ہمیں کو ہیں کیوں بھلائے ہوئے

    چلے بھی آؤ شب ہجر بڑھتی جاتی ہے

    چراغ دل کے لہو سے ہیں ہم جلائے ہوئے

    ہے بھولا بھالا سا چہرہ ادائیں بھی ہیں حسیں

    بری نظر سے رکھو خود کو تم بچائے ہوئے

    کبھی تو دیکھ مری سمت اے جہاں والے

    میں جی رہا ہوں یہاں بار غم اٹھائے ہوئے

    ترے سوا نہ کسی اور در پہ میرے خدا

    پڑے نہ جینا کبھی مجھ کو سر جھکائے ہوئے

    مری نگاہ میں ساحرؔ عظیم لوگ ہیں وہ

    ہمیشہ دل جو عبادت میں ہیں لگائے ہوئے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے