ہمیں سے سارے زمانے کو تھا گلہ تنہا
ہمیں سے سارے زمانے کو تھا گلہ تنہا
ہمیں تھے شہر میں اک صاحب ادا تنہا
ہمیں نے مانگی تھی سب کے لئے دعا تنہا
سبھی کے جرم کی ہم کو ملی سزا تنہا
رئیس شہر ہوں ہم سے خفا نہ کیوں یارو
کہ ہم ہیں ان کی شرافت سے آشنا تنہا
مری نگاہ میں ننگ وجود ہے وہ شخص
اٹھائے ذات سے اپنی جو فائدہ تنہا
مثال جس کی تواریخ میں نہیں ملتی
ہمارے عہد میں گزرا وہ سانحہ تنہا
ہمیں نے شہر سے جوڑا تھا گاؤں کا رشتہ
ہمیں سے گاؤں کے لوگوں کو ہے گلہ تنہا
ہمارے جیسے ہیں ناشادؔ لاکھوں مقتل میں
کرے گا کتنوں سے قاتل مقابلہ تنہا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.