Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہمیں تھے ایسے سرپھرے ہمیں تھے ایسے منچلے

شمیم کرہانی

ہمیں تھے ایسے سرپھرے ہمیں تھے ایسے منچلے

شمیم کرہانی

MORE BYشمیم کرہانی

    ہمیں تھے ایسے سرپھرے ہمیں تھے ایسے منچلے

    کہ تیرے غم کی رات میں چراغ کی طرح جلے

    ملے کوئی تو پھر مزے نہ زندگی کے پوچھئے

    کٹے جو رات دیر میں تو مے کدے میں دن ڈھلے

    کھلی ہوئی ہر اک کلی مہک رہی ہے شاخ پر

    تو کچھ اداس پھول بھی پڑے ہیں شاخ کے تلے

    اس انجمن کو کیا ہوا نہ روشنی نہ زندگی

    چراغ و گل جلے بجھے دماغ و دل ملے دلے

    یہ بات تلخ ہے مگر یہ بات گفتنی بھی ہے

    کہ زاہدان خود نگر سے رند باصفا بھلے

    غروب آفتاب پر ستارے مسکرائے ہیں

    کہ اک دیا بجھا تو کیا ہزارہا دیے جلے

    شمیمؔ منزل طلب قدم کو آ کے چوم لے

    اگر قدم کو جوڑ کر تمام کارواں چلے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے