Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہمیں تو ہیں جو ترے ساتھ چلتے رہتے ہیں

فاروق انجینئر

ہمیں تو ہیں جو ترے ساتھ چلتے رہتے ہیں

فاروق انجینئر

MORE BYفاروق انجینئر

    ہمیں تو ہیں جو ترے ساتھ چلتے رہتے ہیں

    وگرنہ لوگ تو رستے بدلتے رہتے ہیں

    کبھی زمانے کا غم ہے کبھی تمہارا غم

    غزل سنانے کے پہلو نکلتے رہتے ہیں

    نظر تو آتے ہیں اب پھول پھل درختوں پر

    یہ اور بات کہ ہم ہاتھ ملتے رہتے ہیں

    یہ اپنی مرضی کے مالک ہیں ان سے کچھ نہ کہو

    پرانے لوگ ہیں گرتے سنبھلتے رہتے ہیں

    عجب اداسی میں اب کے گزر رہے ہیں دن

    جو کام آج کے ہیں کل پہ ٹلتے رہتے ہیں

    کوئی چراغ سر رہ گزر بھی روشن ہو

    منڈیر پر تو دیے سب کی جلتے رہتے ہیں

    جھلستی ریت پہ اک بوند ہی اچھال کبھی

    یہ بارشوں میں تو دریا ابلتے رہتے ہیں

    نہ آئے وہ لب اظہار تک کبھی فاروقؔ

    کہ جذبے دل میں تو اکثر مچلتے رہتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے