ہم راہ اس کے صبح چلے شام بھی چلے
ہم راہ اس کے صبح چلے شام بھی چلے
پر لے کے کوئی امن کا پیغام بھی چلے
اب کیا علاج درد دل بے طلب کروں
کچھ ہو تو ان سے نامہ و پیغام بھی چلے
اے دل نکال ایسی کوئی راہ عشق میں
تو بھی رہے سکوں سے مرا کام بھی چلے
گزرے نہیں ہیں صرف چمن ہی سے اے بہار
ہم دیکھتے ہوئے ترا انجام بھی چلے
دنیائے بے ثبات کی چاہت تو دیکھیے
ہر شخص چاہتا ہے مرا نام بھی چلے
ہم نے کیا ہے آج خلشؔ عزم مے کدہ
کہہ دو کہ ساتھ گردش ایام بھی چلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.