ہنگام شب و روز میں الجھا ہوا کیوں ہوں
ہنگام شب و روز میں الجھا ہوا کیوں ہوں
دریا ہوں تو پھر راہ میں ٹھہرا ہوا کیوں ہوں
کیوں میری جڑیں جا کے زمیں سے نہیں ملتیں
گملے کی طرح صحن میں رکھا ہوا کیوں ہوں
اس گھر کے مکینوں کا رویہ بھی تو دیکھوں
تزئین در و بام میں کھویا ہوا کیوں ہوں
گرتی نہیں کیوں مجھ پہ کسی زخم کی شبنم
میں قافلۂ درد سے بچھڑا ہوا کیوں ہوں
آنکھوں پہ جو اترا نہ ہوا دل پہ جو تحریر
اس خواب کی تعبیر سے سہما ہوا کیوں ہوں
دن بھر کے جھمیلوں سے بچا لایا تھا خود کو
شام آتے ہی اشفاقؔ میں ٹوٹا ہوا کیوں ہوں
- کتاب : Mein Gaya Waqt Nahin Hoon (Pg. 37)
- Author : Ashfaq Hussain
- مطبع : Shahid Publications (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.