ہنگاموں کا سایہ سونی آنکھ میں ہے
ہنگاموں کا سایہ سونی آنکھ میں ہے
کیسا بدن ہے اور کیسی پوشاک میں ہے
گویائی تالو سے چپکی بیٹھی ہے
اور سناٹا آوازوں کی تاک میں ہے
یاد بجھے تو ساری عمارت ڈھہ نہ جائے
پچھلا ایک اک لمحہ میری ساکھ میں ہے
ایک سمندر ہے جو آنکھیں دیتا ہے
تہہ میں جانے کی ہمت پیراک میں ہے
کوئی شناسا چہرہ کوئی میٹھی بات
چنگاری ہے اور ابھی تک راکھ میں ہے
شاخوں پر انہونی پت جھڑ آئی ہے
پھول کی خوشبوؤں کا منظر خاک میں ہے
میں اس کی ہر بات حمیراؔ لکھ پاؤں
ایسا لفظ کہاں میرے ادراک میں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.