ہنس دے تو کھلے کلیاں گلشن میں بہار آئے
ہنس دے تو کھلے کلیاں گلشن میں بہار آئے
وہ زلف جو لہرائیں موسم میں نکھار آئے
مل جائے کوئی ساتھی ہر غم کو سنا ڈالیں
بے چین مرا دل ہے پل بھر کو قرار آئے
مدہوش ہوا دل کیوں بے چین ہے کیوں آنکھیں
ہوں دور مے خانہ سے پھر کیوں اے خمار آئے
کھل جائیں گی یہ کلیاں محبوب کے آمد سے
جس راہ سے وہ گزرے گلشن میں بہار آئے
جن جن پہ عنایت ہے جن جن سے محبت ہے
ان چاہنے والو میں میرا بھی شمار آئے
پھولوں کو سجایا ہے پلکوں کو بچھایا ہے
اے باد صبا کہہ دے اب جانے بہار آئے
بلبل میں چہک تم سے پھولوں میں مہک تم سے
رخسار پہ کلیوں کے تم سے ہی نکھار آئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.