ہنس کر آنسو پینے والے درد بٹانے والے لوگ
ہنس کر آنسو پینے والے درد بٹانے والے لوگ
بعد ہمارے تم ڈھونڈو گے ناز اٹھانے والے لوگ
موسم بدلا پت جھڑ آئی پنچھی اڑ گئے شاخوں سے
ساتھ رہے ہیں ساتھ رہیں گے ساتھ نبھانے والے لوگ
بات کہی کیا خوب کسی نے میں دہرائے دیتا ہوں
دوست نہیں ہوتے ہیں سارے ہاتھ ملانے والے لوگ
دشمن کے زخموں پہ مرہم آپ لگائیں بڑھ چڑھ کر
جیت سے گر واقف ہو جائیں جیت منانے والے لوگ
ساحل ہے انعام انہی کا جو طوفان سے لڑتے ہیں
رزق دریا ہو جاتے ہیں شور مچانے والے لوگ
تم نے راتیں سو کر کاٹیں اور دن بھر آرام کیا
سورج چاند ستارے لائے خاک اڑانے والے لوگ
میلوں چل کر آئیں گے تارے ہماری چوکھٹ پر
گو ہم کو پہچان نہ پائے آج زمانے والے لوگ
- کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 286)
- مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.