Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہنس کر میں زندگی کی اذیت اٹھاؤں گا

فضل گیلانی

ہنس کر میں زندگی کی اذیت اٹھاؤں گا

فضل گیلانی

MORE BYفضل گیلانی

    ہنس کر میں زندگی کی اذیت اٹھاؤں گا

    تیرے لیے سکون کے لمحے بناؤں گا

    میں نے بدل لیا ہے رویہ ہوائے شب

    اب تو دیا بجھائے گی میں پھر جلاؤں گا

    چل ہی پڑے گی چاروں طرف باد نوبہار

    جب میں زمیں پہ آخری پتا گراؤں گا

    فرضی حکایتوں پہ نہ آنسو گنواؤ تم

    یارو کبھی میں اپنی کہانی سناؤں گا

    پھیلاؤں گا میں دامن دل تیرے سامنے

    تو سوچتا ہے میں ترا احساں اٹھاؤں گا

    اک پل میں ایک واقعہ رکھوں گا دھیان میں

    اور دوسرے ہی پل میں اسے بھول جاؤں گا

    سیدؔ اب اس کی راہ میں آنکھیں ہوئیں سفید

    جو کہہ گیا تھا تیرے لیے لوٹ آؤں گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے