ہنس کر ملتے ہو بھائی
ہنس کر ملتے ہو بھائی
بغض بھی رکھتے ہو بھائی
میں تو برف کا ٹکڑا ہوں
مجھ سے جلتے ہو بھائی
اور میں اب کتنا چیخوں
اونچا سنتے ہو بھائی
تم بھی پاک پتن سے ہو
چنچل لگتے ہو بھائی
اندر سے بھی ویسے ہو
جیسے دکھتے ہو بھائی
آگ اگلتے منظر کو
کیا لکھ سکتے ہو بھائی
مزدوری بھی کرتے ہو
عشق بھی کرتے ہو بھائی
آصفؔ اونچے شملوں سے
تم کیوں ڈرتے ہو بھائی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.