Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہنس رہا ہوگا شکاری جال پھیلاتے ہوئے

مقصود انور مقصود

ہنس رہا ہوگا شکاری جال پھیلاتے ہوئے

مقصود انور مقصود

MORE BYمقصود انور مقصود

    ہنس رہا ہوگا شکاری جال پھیلاتے ہوئے

    خوف آتا ہے مجھے گھر لوٹ کر جاتے ہوئے

    مانگتے ہیں لوگ پانی کی دعا با چشم نم

    خوش ہے بادل ہر طرف تیزاب برساتے ہوئے

    خامشی تو مسئلے کا حل نہیں لگتی ہے اور

    بات بگڑی ہے ہمیشہ بات منواتے ہوئے

    مختلف ہے سوچ اس کی میں نے چاہا تھا مگر

    میرا بچہ ہو بڑا کل مجھ کو دہراتے ہوئے

    خواہشوں نے کر دیا رسوا سر بازار یوں

    اب ضرورت رو رہی ہے ہاتھ پھیلاتے ہوئے

    میں اسی آواز کے پیچھے چلا ہوں جھوم کر

    آگے آگے چل رہا ہے راستہ گاتے ہوئے

    کانپ اٹھتا ہے دل مقصودؔ غم کے نام پر

    میں تو اک اک درد سہہ لیتا ہوں مسکاتے ہوئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے