Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہنسی کی آنکھ میں پھیلا نمی کا رنگ دیکھا ہے

صائمہ اسما

ہنسی کی آنکھ میں پھیلا نمی کا رنگ دیکھا ہے

صائمہ اسما

MORE BYصائمہ اسما

    ہنسی کی آنکھ میں پھیلا نمی کا رنگ دیکھا ہے

    اندھیروں میں لپٹتا روشنی کا رنگ دیکھا ہے

    سدا پہلو میں بھی مد مقابل کی طرح رہنا

    کسی کی دوستی میں دشمنی کا رنگ دیکھا ہے

    بڑی گہری محبت کی دھنک ہے جن نگاہوں میں

    انہی میں گاہے گاہے دل لگی کا رنگ دیکھا ہے

    کتابوں سے نکلتا ہے تو پہچانا نہیں جاتا

    وگرنہ سامنے اکثر خوشی کا رنگ دیکھا ہے

    چرا کر لے نہ جائے فاصلوں کی دھوپ بھی جس کو

    کسی پر اس قدر گہرا کسی کا رنگ دیکھا ہے

    یہ دیکھا ہے کہ گمراہی نشاں بنتی ہے منزل کا

    تغافل کی ڈگر میں آگہی کا رنگ دیکھا ہے

    شکستہ سوختہ جاں بھی تمنائے بہاراں بھی

    درختوں پر خزاں میں آدمی کا رنگ دیکھا ہے

    لگے جو دھوپ اڑ جائے ملے بارش تو بہہ جائے

    سبھی رنگوں سے کچا زندگی کا رنگ دیکھا ہے

    نہ جانے اس پہ اترے گا کبھی ٹھہراؤ کا موسم

    ہر اک لحظہ بدلتا اوڑھنی کا رنگ دیکھا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے