ہنسی لبوں سے چمن سے گلوں کو چھینا ہے
ہنسی لبوں سے چمن سے گلوں کو چھینا ہے
اس اقتدار نے کتنوں کا گھر اجاڑا ہے
ہر ایک کوچہ و بازار خوں سے ہے رنگیں
ہمارے شہر میں پانی سے خون سستا ہے
ہیں جتنے پھول وہ سب ہیں نظر چرائے ہوئے
چمن میں اپنا رفیق ایک خار تنہا ہے
خلوص پیار کی اب چاندنی کہاں لوگو
ہر ایک دل پہ مسلط یہاں اندھیرا ہے
نگاہ پڑتی ہے اس پر تو ہوش اڑتے ہیں
شراب تو وہ نہیں ہے شراب جیسا ہے
گزر رہے ہیں یہ کس دور سے خدا جانے
ہر ایک لمحہ نیا انقلاب لاتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.