ہنسنے ہنسانے پڑھنے پڑھانے کی عمر ہے
ہنسنے ہنسانے پڑھنے پڑھانے کی عمر ہے
یہ عمر کب ہمارے کمانے کی عمر ہے
لے آئی چھت پہ کیوں مجھے بے وقت کی گھٹن
تیری تو خیر بام پہ آنے کی عمر ہے
تجھ سے بچھڑ کے بھی تجھے ملتا رہوں گا میں
مجھ سے طویل میرے زمانے کی عمر ہے
اولاد کی طرح ہے محبت کا مجھ پہ حق
جب تک کسی کا بوجھ اٹھانے کی عمر ہے
غربت کو کیوں نہ میں بھی شرارت کا نام دوں
دیوار و در پہ پھول بنانے کی عمر ہے
کوئی مضائقہ نہیں پیری کے عشق میں
ویسے بھی یہ ثواب کمانے کی عمر ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.