ہنستی ہوئی تنہا وہ دریچے میں کھڑی ہے
ہنستی ہوئی تنہا وہ دریچے میں کھڑی ہے
لڑکی ہے کہ ترشے ہوئے ہیروں کی لڑی ہے
سونے کا یہ انداز ہے خفگی کی علامت
چہرہ کئے دیوار کی جانب وہ پڑی ہے
کہرے میں گھری شام کی ڈولی سے اتر کر
تنہائی کی چوکھٹ پہ تری یار کھڑی ہے
دل عمر کے قانون کا قائل نہیں ورنہ
احساس اسے بھی ہے کہ وہ مجھ سے بڑی ہے
آنکھوں میں ترے غم کا ہے ہنستا ہوا موسم
دل میں تری یادوں کی ہری فصل کھڑی ہے
پابندئ اوقات ہوئی اس سے نہ ہوگی
ہر چند کہ نازک سے کلائی میں گھڑی ہے
مقتول کو کر آئے جہاں دفن قمرؔ لوگ
تلوار بھی قاتل کی وہیں پر تو گڑی ہے
- کتاب : shab khuun (48) (rekhta website) (Pg. 51)
- اشاعت : 1970
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.