حنوط سلسلے رکھے ہوئے خیالوں کے
حنوط سلسلے رکھے ہوئے خیالوں کے
عجائبات ہیں دل میں پری جمالوں کے
کہیں خموش کہیں گونجتے اندھیرے ہیں
بجھے چراغ ہیں ماتم کدے اجالوں کے
کہیں پہ آئنے حیرت کے انتظار میں ہیں
کہیں پہ سنگ بھی رکھے ہیں کچھ سوالوں کے
لپٹ کے روتی ہوئی چاندنی چٹانوں سے
کہ جن میں رکھے ہوئے خواب ہیں وہ جوالوں کے
عجب ہیں دھند کے منظر شجر اداس اداس
کہیں پہ موڑ ہیں ملنے بچھڑنے والوں کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.