Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حق کہا دار پہ جس نے وہ بشر کیسا تھا

بدر جمالی

حق کہا دار پہ جس نے وہ بشر کیسا تھا

بدر جمالی

MORE BYبدر جمالی

    حق کہا دار پہ جس نے وہ بشر کیسا تھا

    سچ بتاؤ مجھے وہ اہل نظر کیسا تھا

    شہر آشوب لکھا جس کے لئے لوگوں نے

    کیسے باشندے تھے اس کے وہ نگر کیسا تھا

    جل گیا راکھ ہوا یوں تو نشیمن اجڑا

    دیکھنے والو کہو رقص شرر کیسا تھا

    شاخ پر جتنے پرندے تھے سبھی چیخ پڑے

    ٹوٹنے والا نجانے وہ شجر کیسا تھا

    داستان غم و آلام مری جھوٹ سہی

    تیرے چہرے پہ وہ تادیر اثر کیسا تھا

    جب نظر اس پہ پڑی اور مرا دل دھڑکا

    کون تھا اس میں خدا جانے وہ گھر کیسا تھا

    کیا کوئی حادثۂ موت ہوا تھا واقع

    اک ہجوم آج سر راہ گزر کیسا تھا

    تم نے دیکھا تھا جمالیؔ کو سناؤ لوگو

    ہاں وہ شاعر نہ سہی اہل نظر کیسا تھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے